Today American express news urdu اگر چہ یہ بات طے ہے کے امریکہ کبھی اپنے معاھدے کی پابندی نہیں کرتا ہے لیکن پھر بھی معاہدہ کے میز پر آنا یہ بھی ایک کھلی شکشت ہے اور
امریکہ کی شکشت 21 ویں صدی کا ایک کھلا معجزہ ہے یہ وہی افغانستان ہے جنکو وحشی بدتہذیب درندہ کہا جاتا تھا لیکن ایک وقت ایسا بھی آیا جب اسی بد تہذیب وحشی کے ساتھ ایک ہی بینچ پر بیٹھ کر معاہدہ پر دستخط کر رہا ہےیہ بھی خبر ملی کے امریکہ نے طالبان سے معاہدہ کے لئے بہت ناک رگڑا تھا پاکستان کے پنجے مروڑے تھے اپنے کو جھکایا تھا ،
امریکی عوام تھو تھو کر رہی تھی امریکہ مجبور ہوا طالبان سے معاہدہ کرنے پر قارئین کرام معاہدہ ہمیشہ ہم پلہ فریقین کے درمیان ہوتا ہے لیکن یہاں دیکھا جائے تو ہم پلہ اور یکسانیت کا کوئی سوال ہی نہیں تھا ایک اور ایک کروڑ کی نسبت ہے دونوں کے درمیان میں وہ بھی امریکہ اکیلا نہیں بلکہ 50 ممالک کو اتحادی بنا کر پوری مشینری کے ساتھ ہلہ بولا تھا گویا پوری مغربی ممالک ہار مان کر ماہدہ کرنے پر مجبور ہوا تو کیا یہ اکیسویں صدی کا کھلا معجزہ نہیں ہے ،
آخر یہ سب کیسے ممکن ہوا جو لوگ آسمان سے مدد کے لئے ابابیل کے منتظر ہیں انکے منہ پر زوردار تمانچہ ہے ہم سب کے لئے درس عبرت ہے یقینی طور پر اگر دیکھا جاۓ تو طالبان بے سروساماں تھے نہتے تھے انکے پاس معقول جنگی اسباب تو دور کی بات اسباب حیات بھی نہیں تھے تعداد میں مٹھی بھر تھے بنجر زمین کے باسی تھے ،
لیکن ایک چیز انکے اندر موجود تھی وہ تھی قران و سنت کو مضبوطی سے تھامنے کا جزبہ ،جزبہ جہاد سے سرشار ،شوق شہادت سے معمور اپنے اصول کے پابند ،امریکی فتوی جاری ہوا اسامہ کو حوالے کرو وہ مجرم ہے پاکستانی انتظامیہ سمجھانے میں لگ گئی کے اسامہ کو حوالے کر دو نہیں تو امارت اسلامیہ ہاتھ سے چلی جائیگی ملا عمر نے صرف ایک جملہ کہا کے امارت اسلامیہ جاۓ تو جائے لیکن جب تک اسامہ کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہیں مل جاتا اسامہ ہمارا مہمان ہے اور مہمان کودشمن کےحوالے کرنا یہ اسلامی اصول کے خلاف ہے ،
دیکھئے اصول اسلامیہ کے کس طرح پابند ہیں لاکھ دنیا چلی جاۓ دولت چلی جاۓ لیکن اصول ہاتھ سے نہ جاۓ یہی وہ چیز تھی جس کی بنیاد پر آج طالبان کا سر بلند ہے انہوں نے اصول اسلامیہ کو مضبوطی کے ساتھ تھاما اور الله نے اپنا وعدہ ،و انتم الا علون ان کنتم مومنین ،،کو پورا کر دکھایا ،
اگر چہ یہ بات طے ہے کے امریکہ کبھی اپنے معاھدے کی پابندی نہیں کرتا ہے لیکن پھر بھی معاہدہ کے میز پر آنا یہ بھی ایک کھلی شکشت ہے اور صرف امریکہ کی نہیں بلکہ پورے مغربی ممالک کی شکشت مانی جاۓ گی ،
معلوم ہوتا ہے کے اگر ہم اپنے اصولوں کے پابند بن جائیں تو آسمانی نصرت آج بھی ہماری منتظر ہے اور وہی نصرت جو صحابہ پر تابعین پر طالبان پر اتری وہی ہمارے لئے بھی ہوگی انشاءللہ ،
0 comments :
Contact
statistics
Google Plus
Facebook
Twitter
Post a Comment